Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کب سمائے جلوۂ شمس و قمر آنکھوں میں ہے

طاہر مرادآبادی

کب سمائے جلوۂ شمس و قمر آنکھوں میں ہے

طاہر مرادآبادی

MORE BYطاہر مرادآبادی

    کب سمائے جلوۂ شمس و قمر آنکھوں میں ہے

    پرتوِ نورِ محمد جلوہ گر آنکھوں میں ہے

    دیکھ لیں ان دو گھروں میں دیکھنے والے انہیں

    ایک گھر ہے ان کا دل میں ایک گھر آنکھوں میں ہے

    ہم نے کیوں ان کو نہ دیکھا ہے یہ سب اپنا قصور

    ہیں یوں دل میں نہاں جیسے نظر آنکھوں میں ہے

    کون سے پردہ میں ہے تو ہے کہاں تیرا مقام

    تجھ کو نظریں ڈھونڈتی ہیں تو کدھر آنکھوں میں ہے

    ہے پس مردن بھی طاہرؔ اپنی آنکھوں میں تری

    اس قدر رویے تھے ہم اب تک اثر آنکھوں میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے