Font by Mehr Nastaliq Web

رہے پیش نظر یثرب نگریا آرزو دارم

طاہر مرادآبادی

رہے پیش نظر یثرب نگریا آرزو دارم

طاہر مرادآبادی

رہے پیش نظر یثرب نگریا آرزو دارم

کہے سکھ سے موری سگری عمریا آرزو دارم

توری پیوں پروں باد صبا سن لے عرج موری

رسول اللہ کی لا دی خیریا آرزو دارم

تصور میری آنکھوں میں بندھا ہے کملی والے کا

جو کعبہ سے اٹھے کاری بدریا آرزو دارم

نہیں بھاتا موری دل کو شہا بازار دنیا کا

مدینہ کی دکھا دیجے بجریا آرزو دارم

لبِ کوثر جو دیکھیں آپ مجھ کو ساقیٔ کوثر

جو خالی ہو تو بھر دیجے گگریا آرزو دارم

کہاں تک ہجر میں تڑپوں شہا دردِ جدائی سے

بس اب تو کیجیے کرپا کی نجریا آرزو دارم

سفر کی دل میں ٹھانی ہے تو چل کعبہ کو اے طاہرؔ

وہی رستہ وہی سیدھی ڈگریا آرزو دارم

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے