بہت مضطرب ہیں طلب گار صابر
دلچسپ معلومات
منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)
بہت مضطرب ہیں طلب گار صابر
خدایا دکھا جلد دیدار صابر
جو کلیئر میں آئیں کریں کعبے والے
طوافِ مزارِ پُر انوار صابر
ہوا کرتے ہیں جس سے سیراب لاکھوں
وہ ہے چشمۂ فیض دربارِ صابر
نہیں ہوتے ممنون ِدرمانِ عیسی
بڑے صبر والے ہیں بیمارِ صابر
فدا کرتے تھے جان اعجاز لب پر
سنا کرتے تھے شمس گفتار صابر
قیامت ہی برپا ہوا چاہتی ہے
تڑپتے ہیں مشتاق دیدار صابر
قیامت ہی برپا ہوا چاہتی ہے
تڑپتے ہیں مشتاق دیدار صابر
برائے سلام آئیں قدسی فلک سے
خبر دو ہواگرم دربار صابر
فریدؔ اور قطب و معیں کے لئے اب
دکھا دے کوئی مجھ کو دیدار صابر
وہ سرتاج وسردار ہے چشتیوں کا
تجملؔ جو ہے کفش بردار صابر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.