حل ہوگئی مشکل جولیا نام علی کا
قربان نہ کیوں جاؤں ہے کیا نام علی کا
کیا نام خدا اوج ہے کیا ان کی ہے عظمت
ہے عرشِ معظم پہ لکھا نام علی کا
بچتا رہے وہ شام و سحر رنج و الم سے
لیتا رہے جو صبح و مسا نام علی کا
بوڑھوں کی عصا ہے تو جوانوں کی ہے تلوار
ہے خلق میں کیا عقدہ کشا نام علی کا
پوچھا جو کسی نے کہ ترا کون ہے آقا
بندہ نے اسی وقت لیا نام علی کا
خالق کے کرم سے دم آخر میرے لب سے
یا نام نبی نکلے گا یا نام علی کا
بچتا ہوں شب و روز کی آفت سے تجملؔ
لیتا ہوں میں ہر صبح و مسا نام علی کا
- کتاب : ریاض صوفی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.