کوئی عبدِ حق تعالا نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا
کوئی عبدِ حق تعالا نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا
جو ہو کعبے کا بھی کعبہ نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا
وہ تو نور نورِ حق ہے کہ مہِ منیر شق ہے
نہ ہو جس بدن کا سایہ نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا
تھیں حبیب اور محب میں شب اسریٰ خاص باتیں
یہی راز ہے جو افشانہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا
ہے مریض عشق انہیں کا، ہیں وہی طبیب دل کے
یہی اچھا ہے کہ اچھا نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا
ترے جلووں کے تصور کا ہی فیض ہے کہ یہ دل
ہے وہ آئینہ شکستہ نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا
نگہِ کرم کا صدقہ کہیں برقؔ کو یہی سب
یہ سگِ حریصِ دنیا نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.