صاحب لولاک وجہ گردش ایام ہے
صاحب لولاک وجہ گردش ایام ہے
اس کی زلف و رخ کا صدقہ حسن صبح و شام ہے
آپ ہی کی شان میں ہے آیتِ لا تقنطوا
موجزن رحمت کا یہ دریائے فیض عام ہے
اسوۂ حسنا ہے اس آئینۂ کردار میں
زندگی سچ پوچھیے تو بندگی کا نام ہے
ننگِ اوصاف بشر ہے افتخارِ رنگ و نسل
پیکرِ مجد و شرف کا آخری پیغام ہے
مطمئن ہے قلب مضطر ذکر الا اللہ سے
روح کی تسکین میرے مصطفیٰ کا نام ہے
ہے مکمل دین ان کا کیوں نہ ہوں ختم رسل
نعمت رب کا انہیں کی ذات پر اتمام ہے
اک نگاہ لطف شاہا برؔق پر فرمائیے
یہ گرفتار معاصی بندۂ بے دام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.