Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آئے نظر نہ جس کو نظر کا قصور ہے

تمیم نظام آبادی

آئے نظر نہ جس کو نظر کا قصور ہے

تمیم نظام آبادی

آئے نظر نہ جس کو نظر کا قصور ہے

پھیلا ہوا جہاں میں طیبہ کا نور ہے

ہر لمحہ آپ سے جو بتدریج دور ہے

اس واسطے زمانے میں فسق و فجور ہے

قصویٰ ترے نصیب پہ نازاں ہیں انس و جن

سرکارؐ کے مکان کا تجھ کو شعور ہے

اول کی سطر آپ ہی آخر کی سطر آپ

نور نبی کا فیض جو بین السطور ہے

دل میں اگر فتور ہو رائی کے مثل بھی

رہ کر مدینہ پاک میں آقا سے دور ہے

نازل تجلیات ہیں ہر آن جس جگہ

مکہ ہے طور ہے یا مدینہ حضورؐ ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے