مسلمانو اگر تم کو ہے دعوائے مسلمانی
مسلمانو اگر تم کو ہے دعوائے مسلمانی
رسول اللہ کے در پر جھکا دو اپنی پیشانی
محمد مصطفیٰ ہی باعثِ تخلیقِ عالم ہیں
انہیں کے نور سے ہر شے نظر آتی ہے نورانی
خدا یکتا ہو جب محبوب اس کا کیوں نہ یکتا ہو
نہ کوئی آپ کا ہمسر نہ کوئی آپ کا ثانی
تمہیں کو شرم ہے یا رحمت اللعالمیں میری
یم عصیاں کا میرے سر سے اونچا چڑھ گیا پانی
نہ ہوتے آپ تو ہرگز نہ ہوتا عالمِ امکاں
نہ ہوتا عالمِ امکاں نہ کھلتی شانِ یزدانی
بشر کو چاہئے دل میں نہ آنے دے تو ہم کو
کرائیں گے شفاعت حشر میں محبوبِ یزدانی
کرم کیجے کرم کیجے رسول اللہ کرم کیجے
نہ بھر جائیں کہیں ہم بحرِ عصیاں کو ہے طغیانی
نبی کے واسطے سے مانگ اے تنویرؔ خالق سے
کہ مشکل سے بھی مشکل کام بر آئے بآسانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.