کیسے بیاں ہو وصف_رسالت_مآب کا
کیسے بیاں ہو وصف رسالت مآب کا
دنیائے رنگ و بو کے حسیں انتخاب کا
روح الامین مشرق و مغرب کھنگال کر
بولے نہیں جواب ہے اس لا جواب کا
لطف و کرم کی بوند سے چھڑکاؤ کیجیے
بڑھتا ہی جا رہا ہے دھواں اضطراب کا
سیراب کر رہا ہے زمانے کی کھیتیاں
مت پوچھ حال ان کے کرم کے سحاب کا
قربان جاؤں حسن تدبر پہ آپ کے
رخ پھیر ڈالا وقت کے ہر انقلاب کا
آ جائیں مسکراتے ہوئے جب وہ قبر میں
آسان مرحلہ ہو سوال و جواب کا
محشر میں ان کے سایۂ رحمت کو دیکھ کر
دہشت سے چہرہ زرد ہوا آفتاب کا
ہے جس کے دل میں اشک شہ انبیاء اسے
محشر کا خوف ہے نہ لحد کے عذاب کا
نام و نمود فن کا ذریعہ نہ سمجھو تم
ہے قصد میرا نعت سے کار ثواب کا
لا ریب صنف نعت نبیؐ کے سبب طفیلؔ
چہرہ کھلا کھلا سا ہے فن کے گلاب کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.