جہاں میں نور بکھرا ہے میرے مرشد قلندر کا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان شہباز قلندر حضرت عثمان مروندی (پاکستان)
سحر میں رنگ دیکھا ہے
یہ ہی شب میں تو پایا ہے
قلندر کے تو جلووں کا
عجب ہر سو ہی سایہ ہے
جہاں میں نور بکھرا ہے میرے مرشد قلندر کا
دلوں میں عشق برسا ہے میرے مرشد قلندر کا
محمدؐ کے گھرانے کی عجب خوشبو قلندر ہے
علم کے بادشاہی کا سخی تو ایک سمندر ہے
ستاروں میں بھی جلوہ ہے میرے مرشد قلندر کا
جہاں میں نور بکھرا ہے میرے مرشد قلندر کا
نظر میں جن کے دنیا ہے سبھی وہ راز جانے ہے
چھپا ان سے نہ کچھ بھی ہے سبھی یہ بات مانے ہے
یہ ہر دل میں ہی رستہ ہے میرے مرشد قلندر کا
جہاں میں نور بکھرا ہے میرے مرشد قلندر کا
یہاں فریاد کرنے سے مقدر رنگ لاتے ہیں
رنج و غم زمانے کے یہاں کو بھول جاتے ہیں
یہاں تو فیض ملتا ہے میرے مرشد قلندر کا
جہاں میں نور بکھرا ہے میرے مرشد قلندر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.