کیا کوئی سمجھے_گا رتبہ خواجۂ_اجمیر کا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
کیا کوئی سمجھے گا رتبہ خواجۂ اجمیر کا
ہے بڑا ولیوں میں درجہ خواجۂ اجمیر کا
ہوں نظامی اور میں خادم ہوں اہل چشت کا
جان و دل سے ہوں میں شیدا خواجۂ اجمیر کا
آدمی تو آدمی اس گلشن اجمیر میں
جانور پڑھتے ہیں کلمہ خواجۂ اجمیر کا
خادموں میں آپ کے حوریں بھی بھی ہیں غلماں بھی ہیں
غیرت جنت ہے روضہ خواجۂ اجمیر کا
آپ نے پایا لقب آخر حبیب اللہ کا
اللہ اللہ رے تولا خواجۂ اجمیر کا
رات دن بجتی ہے نوبت آپ کے اجلال کی
ہند میں بجتا ہے ڈنکا خواجۂ اجمیر کا
اس نے گویا عرش اعظم کی بلندی چوم لی
جس نے چوما آستانہ خواجۂ اجمیر کا
نعمتیں جنت کی رضواں دے رہا ہے کیوں فضول
مجھ کو لنگر ہی بہت تھا خواجۂ اجمیر کا
تم کبھی ارشادؔ اس در پا میں جاتے نہیں
ہر برس ہوتا ہے میلا خواجۂ اجمیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.