کلیر کا گوشہ_گوشہ بنا ہے جہان_فیض
دلچسپ معلومات
منقبت در شان صابر پاک شیخ علاؤالدین علی احمد (کلیر-اتراکھنڈ)
کلیر کا گوشہ گوشہ بنا ہے جہان فیض
یا رب یہ سرزمیں ہے کہ آسمان فیض
آئیں نہ دور دور سے کیوں طالبان فیض
حد سے فزوں وسیع ہے صابر کا خوان فیض
آتا ہے جو یہاں وہی ہوتا ہے فیضیاب
چشمہ ہے فیض کا یہ کچھ ایسا مکان فیض
محروم آ کے فیض سے رہتا نہیں کوئی
کلیر کو ہے بجا جو کہیں ہم دکان فیض
بہر زیارت آتے ہیں ہر سال عرس میں
لاکھوں قریب دور سے دلدادگان فیض
رہتا ہے زائروں کا یہاں رات دن ہجوم
جاتے ہیں سو تو آتے ہیں سو طالبان فیض
اس در پہ آ کے ملتی ہے منہ مانگی ہر مراد
اللہ رے شان جود یہ اللہ رے شان فیض
صوفی پہ منحصر ہے نہ موقوف رند پر
آتا ہے جو یہاں وہی بنتا ہے کان فیض
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.