شمس_الیثرب قمر_البطحیٰ تجھے رحمت_ہر_دوسرا جانا
دلچسپ معلومات
قصیدہ۔
شمس الیثرب قمر البطحیٰ تجھے رحمت ہر دوسرا جانا
فی یوم الحشر وسیلتنا مجھے بھول نہ روز جزا جانا
کچھ تم نے رسولؐ خدا جانا مرتا ہے کوئی شیدا جانا
ہے رحم کی جا ذرا آ جانا وہ جمال و رخ اپنا دکھا جانا
عصیاں دارم خرمن خرمن اٹھتی نہیں شرم سے میری گردن
در حشر برائے شفاعت من لب روح فزا کو ہلا جانا
کہیں جی لاگے نہ تو من لاگے مورے نین نیر بہن لاگے
گلے مل سب یہ کہن لاگے مورے نین نیر بہا جانا
یہی سوچت ہوں رتیا سگری بھروں کیسے میں زمزم کی گگری
بطحا بستی یثرب نگری یا رب مرا بھی ہوگا جانا
میں مریض فراق سسکتا ہوں ترے روضۂ پاک کو تکتا ہوں
یہی جوش جنوں میں بکتا ہوں ادھر آ جانا ادھر آ جانا
پوچھیں جو نکیرین آکے مجھے من ربک اور ما دینک سے
اس وقت شفیع ابد میرے آکر کے جواب بتا جانا
وہ تو زیست کا تھا پیالہ چھلکا دل ہی میں رہا وہ جو تھا دل کا
رہبر کوئی قبر کی منزل کا دیکھا نہ تو تیرے سوا جانا
کب تک میں پھروں ہمہ تن بے کل صحرا صحرا جنگل جنگل
فرقت میں گئی تری شکل بدل اب سے نہ مرے مولیٰ جانا
فرقت میں شۂ بحر و بر کے رویا بھی کبھی گر جی بھر کے
اے اشک مرے چشم تر کے مرے حرف خطا کو مٹا جانا
رفتن چو بروے صراط بود کیجے مری واں پر آکے مدد
وزن خیر و شر من چو شود مرا پلۂ خیر جھکا جانا
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 5)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.