Font by Mehr Nastaliq Web

کہتا تھا خدا دل میں نہ گھبرائے محمد

نا معلوم

کہتا تھا خدا دل میں نہ گھبرائے محمد

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    کہتا تھا خدا دل میں نہ گھبرائے محمد

    بخشوں میں انہیں کو جسے فرمائے محمد

    بخشی گئی آدم کی خطا دم میں اسی دم

    جس وقت توسل وہ ترا لائے محمد

    طغیانئ طوفاں سے اماں نوح نے پائی

    کیا جوش پہ تھا بحرِ عطا ہائے محمد

    جبرئیل محمد سا نہیں کوئی پیارا

    پوری نہ کروں کیوں میں تمنائے محمد

    کہہ دو کہ بہت جلد محبت کی کشش سے

    اس خلوتِ وحدت میں چلا آئے محمد

    اک ایک کو بخشوں گا سر عرصۂ محشر

    امت کی خطاؤں سے نہ شرمائے محمد

    غل ہوگا یہ محشر میں کہ اے امت عاصی

    دیکھو وہ شفاعت کے لئے آئے محمد

    فرمائے گا محشر میں کریمی سے یہ مولیٰ

    چاہے جسے فردوس میں لے جائے محمد

    مرقد کےعذابوں سے اماں بعدِ فنا ہو

    تحریرکفن پر ہوں جو اسمائے محمد

    ہو بعدِ فنا لب پہ خدا کلمۂ طیب

    اور دل میں بھرا شوق تمنائے محمد

    مرقد میں نکیرین سنائیں گے یہ مژدہ

    شیدائے محمد وہ نظر آئے محمد

    قمری شجر سرو پہ کہتی تھی جلالیؔ

    شمشادِ جناں ہے قدِ زیبائے محمد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے