شفاعت کا تاج مکمل ہے سر پر
شفاعت کا تاج مکمل ہے سر پر
سلام آپ پر اے شافع روز محشر
سلام آپ پر اے نبی مکرم!
سلام آپ پر اے رسول مطہر
سلام آپ پر چارہ ساز غریباں
فقیروں کے مونس غریبوں کے یاورؔ
جمال محمد سے پھیلا اجالا
سلام آپ پر اے سراپا منور
مدینے کی گلیا تھیں خوشبو سے مہکی
سلام آپ پر اے معنبر معطر
امیروں، غریبوں، فقیروں کے آقا
سلام آپ پر کہے دونوں عالم کے سرور
حبیب خدا وجہہ تخلیق عالم
سلام آپ پر صاحب حوض کوثر
میں ہرگز نہیں منہ دکھانے کے لائق
کرم آپ کا کھینچ لایا یہاں پر
وہ رحمت جو ہے عام دنیا کی خاطر
پکڑ کر وہی مجھکو لائی یہاں پر
ادھر دیکھیے رحمت دین و دنیا
میں نامد ہوں اپنے گناہوں کے اوپر
ڈھلکتے ہیں آنسو مری چشم تر سے
نظر اک تلطف کی اے مہر گستر
بہت دور سے چل کر آیا ہوں آقا
نگاہ کرم کیجیے میرے اوپر
طفیل ابو بکر و فاروق مجھ کو
دکھا دیجیے اپنا روئے منور
یہ آنکھوں سے کیسی جھڑی لگ رہی ہے
یہ کس کی محبت ہے سینے کے اندر
تفتح آیا جرح قلبی تفتح
تنثر آیا درّ معی تنثر!
- کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 125)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.