وہ نور_خدا ہے جلوہ_نما کس شان سے اپنے پیاروں میں
وہ نور خدا ہے جلوہ نما کس شان سے اپنے پیاروں میں
سورج ہے چمکتے ذروں میں یا چاند ہے روشن تاروں میں
حیرت ہے جن کو مدح نبیؐ آئی نہ کتاب حق میں نظر
ہم کو تو ملی نعت احمدؐ قرآن کے تیسوں پاروں میں
کیا کہیے رخ و دنداں کی چمک ادنیٰ سی نظر آتی ہے جھلک
کچھ دن کو چمکتے سورج میں کچھ رات کے روشن تاروں میں
بوبکر و عمر عثمان و علی سو جان سے تھے شیدائے نبیؐ
تھی ایک تڑپ ان چاروں میں تھی ایک چمک ان تاروں میں
اس سرور دیں پر جان فدا کی جس نے نماز عشق ادا
تلواروں کی جھنکاروں میں اور تیروں کی بوچھاروں میں
گو مست مئے الفت ہوں مگر مذہب کا بھی ہے احساس عمرؔ
دیوانہ بھی ہوں دیوانوں میں ہشیار بھی ہوں ہشیاروں میں
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 179)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.