Font by Mehr Nastaliq Web

یارب بس است مارایک دلربا محمد

وصی پھلواروی

یارب بس است مارایک دلربا محمد

وصی پھلواروی

یارب بس است مارایک دلربا محمد

صل علیٰ محمد صل علیٰ محمد

برما وجملہ عالم رحمت بود چو ذاتش

ارحم علیٰ محمد ارحم علیٰ محمد

1. اے رب! ہمارے لئے ایک ہی دلربا محمد کافی ہیں، صل علی محمد صل علی محمد۔

چوں او سلام خواندہ برما تو نیز اے دل

سلم علیٰ محمد سلم علیٰ محمد

2. ہم پر اور تمام عالم پر ان کی ذات رحمت ہے، اے اللہ محمد پر رحم کر، اے اللہ! محمد پر رحم فرما۔

اے دل اگر تو خواہی بینی جمال مطلق

انظر الیٰ محمد انظر الیٰ محمد

3. (جب انہوں نے (یعنی رسالت مآب نے) ہم پر سلام بھیجا ہے تو اے دل تو بھی سلام بھیج محمد پر، تو بھی سلام بھیج محمد پر۔

در وصف او چہ خوانم از نور او چہ گویم

شمس الضحیٰ محمد شمس الضحیٰ محمد

4. اے دل اگر تو جمال مطلق (یعنی جمال الٰہی) دیکھنا چاہتا ہے تو دیکھ محمد کو، دیکھ محمد کو۔

خوش آنکہ بردر او خوانم چو بے نوایاں

یا مصطفیٰ محمد یا مصطفیٰ محمد

5. ان کی تعریف میں میں کیا کہوں۔ ان کے نور کے بارے میں کیا بولوں؟ محمد تو شمس الضحیٰ ہیں (چڑھتے دن کا سورج، جو بلندی کی طرف مائل رہتا ہے)۔ محمد تو شمس الضحیٰ ہیں۔

خوش دعوتے نمودی اے صد چومن فدایت

لبیک یا محمد لبیک یا محمد

6. کتنا اچھا ہوتا کہ ان کے در پر میں بینواؤں کی طرح صدا لگاتا، اے مصطفی محمد، اے مصطفیٰ محمد۔

یارب زنام پاکش ہر جا وصی سخن زد

صل علیٰ محمد صل علیٰ محمد

7. کتنی اچھی دعوت دی آپ نے اے وہ کہ مجھ جیسے سینکڑوں آپ پر فدا ہوں، (یعنی دعوت دین حق) میں حاضر ہوں اے محمد، میں حاضرہوں اے محمد (یعنی میں آپ کی دعوت پر لبیک کہتا ہوں اس کو قبول کرتا ہوں)۔

مأخذ :
  • کتاب : بہار کی فارسی شاعری کے فروغ میں شعرائے پھلواری کا حصہ (Pg. 65)
  • Author : محمد رضوان اللہ
  • مطبع : پاکیزہ آفست پریس، محمد پور، شاہ گنج، پٹنہ (2007)
  • اشاعت : First
  • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 200)
  • Author : شاہ ہلال احمد قادری
  • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے