نظر میں تاب ہو تو دیکھو تاجدار کا رنگ
نظر میں تاب ہو تو دیکھو تاجدار کا رنگ
عیاں ہے تاج فترضی سے افتخار کا رنگ
ہوئی ہے دہر میں در یتیم کی آمد
ہے جو بنوں پہ عجب صبح نو بہار کا رنگ
سرور ملتا ہے آنکھوں کو دید سے جس کی
وہ دل فروز ہے طیبہ کے لالہ زار کا رنگ
ہے جس کا رنگ یقیناً مطاف حسن و جمال
چڑھا ہے تختیٔ دل پر اسی مزار کا رنگ
مشام دہر یوں مہکا ہے ان کی آمد پر
ابھی بھی مشک میں ڈوبا ہے سوموار کا رنگ
چھٹیں ہیں جہل کی تاریکیاں زمانے سے
حرا سے نکلا جو فرمان نور بار کا رنگ
مناؤ جشن بہاراں یوں طمطراق کے ساتھ
چہار سمت نظر آئے شاندار کا رنگ
تری غلامی دلائے گی حشر میں جنت
بڑا ہی پختہ ہے میرے اس اعتبار کا رنگ
وہ بھیک دیتے ہیں سائل کو سوچ سے زیادہ
کبھی دکھا نہ عطاؤں پہ اختصار کا رنگ
حضور مژدۂ بخشش عطا کریں گے جب
تو کھل اٹھے گا خوشی سے گناہ گار کا رنگ
ہیں جس کے آگے نجوم فلک بھی شرمندہ
جدا ہے سب سے مدینہ ترے غبار کا رنگ
سکون چین مسرت کی ہے فراوانی
کرم سے ان کے ہوا محو انتشار کا رنگ
لباس اسوۂ سرکار زیب تن کر لو
تمہیں چڑھانا ہو تن پر جو دین دار کا رنگ
نثار جس پہ جمال بہشت ہے واللہ
وہ ہے مدینے کے اس گنبد و منار کا رنگ
نگاہ ناز سے ایسا پیا ہے جام ولا
کہ نکھرا نکھرا سا رہتا ہے بادہ خوار کا رنگ
فراق طیبہ میں کچھ ایسی ہو گئی حالت
کہ اڑ رہا ہے سدا چشم اشک بار کا رنگ
مری بھی چشم تمنا کی کاش ہو معراج
بلند بختی سے دیکھوں میں کوئے یار کا رنگ
کبھی نہ رنگ چڑھے ذلت اور خاری کا
ہمیشہ شوخ رہے تیرے نان خار کا رنگ
بڑے بڑوں کو وہ رکھتا ہے اپنے قدموں میں
ترے بھکاری میں دکھتا ہے ساہو کار کا رنگ
نبی کی آل کا فیضان ہو سدا ہم پر
قبائے زیست پہ چھاۓ جب اختبار کا رنگ
کمال صدق عدالت شجاعت اور حیا
انہیں سے نکھرا ہے لاریب چار یار کا رنگ
یہ صنف نعت کی برکت ہے واصفؔ بے دام
نظر جو آتا ہے ہر سو ترے وقار کا رنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.