Font by Mehr Nastaliq Web

بگڑی ہوئی میری قسمت کی ہر بات بدلنے والی ہے

واصف القادری نانپاروی

بگڑی ہوئی میری قسمت کی ہر بات بدلنے والی ہے

واصف القادری نانپاروی

بگڑی ہوئی میری قسمت کی ہر بات بدلنے والی ہے

ٹھہرے ہوئے آنسو کہتے ہیں برسات بدلنے والی ہے

والشمس کے روئے تاباں سے واللّیل کی زلفِ پیچاں سے

یہ صبح بدلنے والی ہے یہ رات بدلنے والی ہے

بہتے ہوئے آنسو کچھ کم ہیں آہوں کے شرر بھی مدّھم ہیں

کچھ اور غمِ دل تیرے لئے سوغات بدلنے والی ہے

سرکار ہمیں بلوائیں گے ہم ہند سے طیبہ جائیں گے

اے حسنِ تجسس اب راہِ ظلمات بدلنے والی ہے

تکمیلِ محبت ہونی ہےاک حسنِ مجسّم کے در سے

اے جوشِ جنوں اب تصویرِ جذبات بدلنے والی ہے

آتے ہیں مدینے کے جھونکے پیغامِ مسّرت لےلے کر

ناکامِ کرم یہ تعمیرِ صدمات بدلنے والی ہے

دیکھیں گے مدینہ دیکھیں گے مرنے کے لیے ہم تڑپیں گے

کچھ دیر نہیں اب تشکیلِ جذبات بدلنے والی ہے

دنیائے محبّت میں واصفؔ ہر ایک طرف ہے سنّاٹا

اب دل کو یقیں ہے تشکیلِ جذبات بدلنے والی ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے