خزانے میں تمہارے کیا نہیں موجود یا وارث
مری مشکل بھی حل کر دو مرے مشکل کشا وارث
خدا کے واسطے بھر دو مری امید کا دامن
یہی میری تمنا ہے یہی ہے التجا وارث
ہزاروں حسرتیں لے کر تمہارے در پہ آیا ہوں
انہیں پورا کرو ورنہ یہیں مٹ جاؤں گا وارث
اسے کیا خوف عصیاں کا اسے کیا ڈر قیامت کا
کہا ہے عمر بھر جس نے زباں سے اپنی یا وارث
عزیز وارثیؔ کو آپ بھی تو جانتے ہوں گے
جو کہتا ہے مرا مولا مرا آقا مرا وارث
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 161)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
- کتاب : سفینہ و ساحل (Pg. 171)
- Author : عزیزؔ وارثی
- مطبع : شان ہند، دہلی (1962)
- اشاعت : 2nd Edition
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.