کسی نے پوچھا اگر کون ہیں خدا والے
کسی نے پوچھا اگر کون ہیں خدا والے
زباں پہ آیا مری وہ ہیں کر بلا والے
زمانہ جن کی گدائی پہ ناز کرتا ہے
وہی ہیں فخرِ زمن آلِ فاطمہ والے
کرشمہ سازیاں ان کی نظر کی مت پوچھو
نگاہ پڑتے ہی حر ہو گئے خدا والے
پکارا جب بھی سکینہ کا واسطہ دیکر
مدد کو آگئے غازی وہ مرتضیٰ والے
یہیں پہ بنتی ہے بگڑی ہوئی زمانے کی
یہی ہیں وارثِ ارثِ علی عطا والے
انہی کی شان ہے لولاک و انما یاسیں
یہی ہیں وارثِ حسنین مصطفیٰ والے
تمہارے در کے فقیروں کو کہتی ہے دنیا
یہی ہیں جادۂ تسلیم اور رضا والے
تمہاری یاد سے ہے یادگارؔ کی ہستی
سفیرِ عشق و ولا، نورِ کبریا والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.