Font by Mehr Nastaliq Web

کسی نے پوچھا اگر کون ہیں خدا والے

یادگار شاہ وارثی

کسی نے پوچھا اگر کون ہیں خدا والے

یادگار شاہ وارثی

کسی نے پوچھا اگر کون ہیں خدا والے

زباں پہ آیا مری وہ ہیں کر بلا والے

زمانہ جن کی گدائی پہ ناز کرتا ہے

وہی ہیں فخرِ زمن آلِ فاطمہ والے

کرشمہ سازیاں ان کی نظر کی مت پوچھو

نگاہ پڑتے ہی حر ہو گئے خدا والے

پکارا جب بھی سکینہ کا واسطہ دیکر

مدد کو آگئے غازی وہ مرتضیٰ والے

یہیں پہ بنتی ہے بگڑی ہوئی زمانے کی

یہی ہیں وارثِ ارثِ علی عطا والے

انہی کی شان ہے لولاک و انما یاسیں

یہی ہیں وارثِ حسنین مصطفیٰ والے

تمہارے در کے فقیروں کو کہتی ہے دنیا

یہی ہیں جادۂ تسلیم اور رضا والے

تمہاری یاد سے ہے یادگارؔ کی ہستی

سفیرِ عشق و ولا، نورِ کبریا والے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے