یہی وظیفہ ہے عاشقوں کا یہ ہم فقیروں کی بھی صدا ہے
یہی وظیفہ ہے عاشقوں کا یہ ہم فقیروں کی بھی صدا ہے
شاہ اکبر داناپوری
MORE BYشاہ اکبر داناپوری
دلچسپ معلومات
منقبت در شان محبوب جل و علا حضرت سیدنا امیر ابوالعلا (آگرہ۔ہندوستان)
یہی وظیفہ ہے عاشقوں کا یہ ہم فقیروں کی بھی صدا ہے
گرہ کشائے دو عالم اکبرؔ ہمارا پیارا ابوالعلا ہے
بہار کے دن ہیں بارشیں ہیں سحاب رحمت برس رہا ہے
مزے میں ہے رند خوش ہے ساقی کہ مے کدہ سب بھرا پورا ہے
لگی ہے ایسی لگن کسی سے کہ مرنے پر بھی نہ چھٹ سکے گی
یہ عاشقی دل لگی نہیں ہے جو ہم مٹے ہیں تو دل لگا ہے
کسی کے جلوے کی آرزو ہے کسی کے ملنے کی ہے تمنا
بڑے مزے کی یہ آرزو ہے کمال دل کش یہ مدعا ہے
ہمیں کرو قتل شوق سے تم دکھاؤ تیر افگنی کے جوہر
جو خواہش اے جان آپ کی ہے وہی ہمارا بھی مدعا ہے
ہمارا قاصد ہمارا دل ہے بنائیں گے نامہ بر اسی کو
ہوائے شوق اس کو لے اڑے گی یہی کبوتر یہی صبا ہے
تری نگاہوں کے تیر دل میں تسلیوں کا سبب ہوئے ہیں
ترا ستم شان دلبری ہے تیری جفا سر بہ سر وفا ہے
نہیں ہے کوئی شریک تیرا تو ہی ہے یکتا تو ہی یگانہ
یہی سبق شیخ نے پڑھایا خدا تو بس ایک ہی خدا ہے
ہے وہ بھی ایک وقت آنے والا کھلے گا جس دن سبھوں کا پردہ
کہیں گے اس روز ہم بتوں سے کہ اب بھی تم میں کوئی خدا ہے
ہمارے دل نے کشش دکھائی وہی کشش تمہیں کھینچ لائی
کروں کدھر کی طرف میں سجدہ کہ آج اجڑا مکاں بسا ہے
برستی ہیں ننھی ننھی بوندیں زمین تر ہے ہوا ہے ٹھنڈی
چمن ہے شاداب باغ رنگیں تمام صحرا ہرا بھرا ہے
مزا ہے کیا ایسی زندگی کا کہ وہ کہیں اور ہم کہیں ہیں
اٹھائیں کب تک یہ بار فرقت ہمارا جینے سے دم خفا ہے
فقیر آئے کہ شاہ آئے کوئی ہو زاہد ہو یا سبو کش
ہے باب توبہ یہ آستانہ جہان بھر کے لئے کھلا ہے
یہی ترانہ سنا چمن میں یہی صدا آئی جنگلوں سے
یہی ہیں ہم رندوں کے بھی نعرے خدا کا پیارا ابوالعلا ہے
ابوالعلائی ہے اپنا مشرب یہی ہے اکبرؔ ہمارا مذہب
ازل کے دن سے ہمارے دل پر لکھا ہوا نام ابوالعلا ہے
- کتاب : جذباتِ اکبر (Pg. 139)
- Author :شاہ اکبر داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.