Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

شاہ_نواب کا دربار ہے روشن اتنا

یاور وارثی

شاہ_نواب کا دربار ہے روشن اتنا

یاور وارثی

دلچسپ معلومات

منقبت درشان حضرت نواب علی شاہ حسنی جہاں گیری (فتح پور۔اترا پردیش)

شاہ نواب کا دربار ہے روشن اتنا

ہو نہیں سکتا ہے روشن کوئی درپن اتنا

دیکھ کر گھر شہ نواب کا جنت بولی

خوب صورت نہ ملے گا کوئی مسکن اتنا

اس میں بستا ہے یقیناً میرے شبیر کا چاند

ورنہ ہوتا نہیں روشن کوئی مدفن اتنا

ماہ و انجم کی یہاں بزم سجا کرتی ہے

وسعتیں رکھتا نہیں کوئی بھی آنگن اتنا

شکریہ اے شہ نواب کی پر نور گلی

مطمئن تھا نہ کبھی پہلے مرا من اتنا

شاہ نواب کا دامن ہے سمیٹے سب کو

مہرباں دیکھا نہیں دوسرا دامن اتنا

شاہ نواب کریں جتنا مریدوں پہ کرم

کھل کے برسا نہیں ہوگا کبھی ساون اتنا

ہوکے منسوب ترے در سے چمک اٹھا ہے

قابل قدر نہ تھا پہلے مرا فن اتنا

چھوڑ کر آنا پڑا اس کو وہیں پر یاورؔ

دل کو بھایا شہ نواب کا گلشن اتنا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے