شاہ_نواب کا دربار ہے روشن اتنا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان حضرت نواب علی شاہ حسنی جہاں گیری (فتح پور۔اترا پردیش)
شاہ نواب کا دربار ہے روشن اتنا
ہو نہیں سکتا ہے روشن کوئی درپن اتنا
دیکھ کر گھر شہ نواب کا جنت بولی
خوب صورت نہ ملے گا کوئی مسکن اتنا
اس میں بستا ہے یقیناً میرے شبیر کا چاند
ورنہ ہوتا نہیں روشن کوئی مدفن اتنا
ماہ و انجم کی یہاں بزم سجا کرتی ہے
وسعتیں رکھتا نہیں کوئی بھی آنگن اتنا
شکریہ اے شہ نواب کی پر نور گلی
مطمئن تھا نہ کبھی پہلے مرا من اتنا
شاہ نواب کا دامن ہے سمیٹے سب کو
مہرباں دیکھا نہیں دوسرا دامن اتنا
شاہ نواب کریں جتنا مریدوں پہ کرم
کھل کے برسا نہیں ہوگا کبھی ساون اتنا
ہوکے منسوب ترے در سے چمک اٹھا ہے
قابل قدر نہ تھا پہلے مرا فن اتنا
چھوڑ کر آنا پڑا اس کو وہیں پر یاورؔ
دل کو بھایا شہ نواب کا گلشن اتنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.