Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

ضبط اجمیری

آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

ضبط اجمیری

MORE BYضبط اجمیری

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)

    لوگ ہر سو سے آئیں گے خواجہ

    دلی مطب سنائیں گے خواجہ

    داد دل کی جو نہ پائیں گے خواجہ

    تو کسے منہ دکھائیں گے خواجہ

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    تم پہ قربان چاند تارے ہیں

    آپ اللہ کے پیارے ہیں

    اور نبی پاک کے دلارے ہیں

    آپ ہی کے ہمیں سہارے ہیں

    آپ حسرت منائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    وہ ہے غم جو کہا نہیں جاتا

    بے کہے بھی رہا نہیں جاتا

    نہ کہوں تو سہا نہیں جاتا

    جو چھپوں تو چھپا نہیں جاتا

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    التجا یہ قبول فرمائیں

    حسرتیں سب کے دل کی بر آئیں

    جو مطالب ہیں ان کے سب پائیں

    لوگ کہتے ہوئے یہاں آئیں

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    پیش آتا ہے چرخ چالوں سے

    دل ہے غمگین غم کے نالوں سے

    دوست احباب ساتھ والوں سے

    آپ واقف ہیں دل کے حالوں سے

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    فیض سے آپ کے یہ ہند آباد

    دل کو آئے نہ کیوں تمہاری یاد

    شاد ہوتے ہیں یاں دل ناشاد

    اس لیے آپ سے یہ ہے فریاد

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    درِ اقدس پہ ہیں جو یاں خادم

    رہیں تا حشر شاد اور خرم

    یہ شجر صحن کے رہیں قائم

    یو ہیں نوبت بجا کرے دائم

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    روز یا رب ہو یہ سوا لنگر

    ہر مریضوں کی ہو شفا لنگر

    درد دل کی ہو یہ دوا لنگر

    صدق دل سے ذرا پیا لنگر

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    غمِ دنیا نے کر دیا مجنوں

    ہے بہت جس سے میرا حال زبوں

    رنج دل پر ہزار سہتا ہوں

    آپ کی یاد ہو تو کہتا ہوں

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    مانتا کچھ دل خراب نہیں

    رنج سہنے کی اس میں تاب نہیں

    دن کو چین اور شب کو خواب نہیں

    ہند میں آپ کا جواب نہیں

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    رنج سے دل جگر بریدہ ہے

    غم سے یہ آپ آب دیدہ ہے

    جس میں خواجہ ترا عقیدہ ہے

    دل کا اوصاف وہ حمیدہ ہے

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    تم علی فاطمہ کے ہو دلبر

    جد امجد تمہارے پیغمبر

    اس کی فریاد بھی سنو سرور

    ہے بہت حال ضبطؔ کا ابتر

    آپ حسرت مٹائیں گے خواجہ

    حق سے مقصد دلائیں گے خواجہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے