یہ قلبِ غم زدہ آباد و شاد تجھ سے ہے
یہ قلبِ غم زدہ آباد و شاد تجھ سے ہے
ہمارا شہر عروس البلاد تجھ سے ہے
بنا ہوا ہے درِ گنج بخش صحنِ حرم
ہیں فیض یاب یہاں نکتہ دانِ ہست و عدم
وہ دیکھو خواجۂ اجمیر آئے بیٹھے ہیں
فریدِ حق بھی یہیں آس پاس رہتے ہیں
ترے کلام سے پردے اٹھے حقیقت کے
سراغ اہلِ وفا کو ملے محبت کے
عیاں ہیں اہل تمنا پہ صحو و سکر کے راز
نگاہ دار ہے تیری نگاہِ ناز و نیاز
کھلا ہے یہ کہ ملامت ہے فکر راست روی
ہے ہر مقام سے آگے مقامِ راہِ نبی
عطا ہوا تجھے فاروق سا جلال و جمال
دیئے ہیں فقر محمد کے مرتضیٰ نے کمال
جوانِ مرد کی مانند حال ہے میرا
تری نگاہِ کرم میں مآل ہے میرا
جوانِ مرد کی مانند حال ہے میرا
ترئ نگاہِ کرم میں کمال ہے میرا
تو گنج بخش ہے، داتا ہے پیرِ کامل ہے
ظفرؔ کو خاک ترے در کی مرہم دل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.