تمہیں کو دیکھتا ہے دیکھنے والا حقیقت کا
تمہیں کو دیکھتا ہے دیکھنے والا حقیقت کا
تمہیں کو پا رہا ہے پانے والا حسن قدرت کا
کہاں فطرت کے دامن میں سماتا حسن فطرت کا
بھلے کو مل گیا آئینہ تیری حسن سیرت کا
ملا تجھ سے ہی حسن غیب کو منظر شہادت کا
تری قامت سے دنیا کو یقیں آیا قیامت کا
حقیقت میں یہاں ہر شے محمدؐ ہی محمدؐ ہے
محمدؐ ہی حقیقی راز ہے کثرت میں وحدت کا
محمدؐ نقش اول ہے محمدؐ نقش آخر ہے
محمدؐ ہی محمدؐ مشغلہ ہے کلک قدرت کا
محمدؐ سے ہر اک شے میں ہوا مفہوم شے پیدا
ہدایت میں ہدایت کا نہایت میں نہایت کا
بہار رنگ و بو سے جھولیاں بھر دیں زمانے کی
تمہارا پھول سا چہرہ چمن آرا ہے فطرت کا
ترا غمخواری خلق خدا میں مضطرب رہنا
زمانے کے لیے پیغام ہے تسکین و راحت کا
کسی کو بھی محبت ہو کسی سے بھی محبت ہو
ذہینؔ یوسفی مرکز ہے وہ حسن و محبت کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.