Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اللہ نظر آیا عرفان کی آنکھوں سے

ذہین شاہ تاجی

اللہ نظر آیا عرفان کی آنکھوں سے

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    اللہ نظر آیا عرفان کی آنکھوں سے

    دیکھا جو محمدؐ کو ایمان کی آنکھوں سے

    جو عین حقیقت ہے سر تا بہ قدم حق ہے

    انسان نظر آیا انسان کی آنکھوں سے

    رخ پر بشریت کا ڈالے وہ نقاب آئے

    اللہ کو چھپنا تھا نادان کی آنکھوں سے

    یہ صورت آدم ہی اللہ کی صورت ہے

    پوشیدہ ہے یہ صورت شیطان کی آنکھوں سے

    یہ جاننے والوں سے بے پردہ ملاقاتیں

    پردہ ہے تو پردہ ہے انجان کی آنکھوں سے

    وہ روح رواں ہو کر وہ جان جہاں ہو کر

    کہتے ہیں ہمیں دیکھو تم جان کی آنکھوں سے

    ہر آن نئی آنیں ہر آن نئی شانیں

    اس آن کی آنکھوں سے اس شان کی آنکھوں سے

    انساں جسے کہتے ہیں وہ آنکھ کی پتلی ہے

    حق شاہد برحق ہے انسان کی آنکھوں سے

    وحدت متجلی ہے اس عالم کثرت میں

    واجب ہے تماشائی امکان کی آنکھوں سے

    مومن وہ ذہینؔ اپنے محسن وہ ذہین اپنے

    ایمان کی آنکھوں میں احسان کی آنکھوں سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے