محمد مصطفیٰ ہو اور احمد شانِ والا ہو
دلچسپ معلومات
مرقومہ 1944ء
محمد مصطفیٰ ہو اور احمد شانِ والا ہو
امین الخلقِ عالم صاحبِ اخلاق اعلا ہو
تمہارے در پہ دم نکلے مقدر کیا ہی اچھا ہو
میں مر کر زندہ ہوجاؤں جو پوری یہ تمنا ہو
خدا نے رحمتِ قرآن سے تم کو نوازا ہے
کلیم بارگاہِ رب، کریم اہلِ دنیا ہو
شفیع المذنبیں ہو تم تمہارا فیض کوثر ہے
گنہگاروں کے ناجی ہو شفاعت کا سہارا ہو
غلامانِ محمد پر شکوہِ خسروی قرباں
ہوئے تم جس کے آقا اس کا رتبہ کیوں نہ اونچا ہو
تمہاری شان لو لاک لما ہے دونوں عالم میں
عظیم انس و جاں و شاہد انا فتحنا ہو
خدا نے ہادی اکبر بنایا ہے تمہیں حضرت
روؤف، رحمت اللعالمیں، خیر البرایا ہو
میسر ہو غبار مرقدِ اقدس کا گر سرمہ
مکان و لامکاں کا تاجؔ آنکھوں میں تماشا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.