Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

محمد مصطفیٰ ہو اور احمد شانِ والا ہو

ظہیر احمد تاج

محمد مصطفیٰ ہو اور احمد شانِ والا ہو

ظہیر احمد تاج

دلچسپ معلومات

مرقومہ 1944ء

محمد مصطفیٰ ہو اور احمد شانِ والا ہو

امین الخلقِ عالم صاحبِ اخلاق اعلا ہو

تمہارے در پہ دم نکلے مقدر کیا ہی اچھا ہو

میں مر کر زندہ ہوجاؤں جو پوری یہ تمنا ہو

خدا نے رحمتِ قرآن سے تم کو نوازا ہے

کلیم بارگاہِ رب، کریم اہلِ دنیا ہو

شفیع المذنبیں ہو تم تمہارا فیض کوثر ہے

گنہگاروں کے ناجی ہو شفاعت کا سہارا ہو

غلامانِ محمد پر شکوہِ خسروی قرباں

ہوئے تم جس کے آقا اس کا رتبہ کیوں نہ اونچا ہو

تمہاری شان لو لاک لما ہے دونوں عالم میں

عظیم انس و جاں و شاہد انا فتحنا ہو

خدا نے ہادی اکبر بنایا ہے تمہیں حضرت

روؤف، رحمت اللعالمیں، خیر البرایا ہو

میسر ہو غبار مرقدِ اقدس کا گر سرمہ

مکان و لامکاں کا تاجؔ آنکھوں میں تماشا ہو

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے