وہ سرتاج_رسل آئے رسالت ہو تو ایسی ہو
وہ سرتاج رسل آئے رسالت ہو تو ایسی ہو
وہ بخشائیں گے کل امت شفاعت ہو تو ایسی ہو
ہیں صدیق و عمر عثمان و علی سب چار یاروں میں
وہ تھے سب جاں نثاروں میں خلافت ہو تو ایسی ہو
حلیمہ سعدیہ کی گود کس درجہ مبارک تھی
نبی کھیلے تھے گود میں رضاعت ہو تو ایسی ہو
بلال حبشی جس دم اذاں دیتے تھے مسجد میں
رسول اللہ پکار اٹھتے قرات ہو تو ایسی ہو
حرا کے غار میں صدیق تھے ساتھی محمدؐ کے
نبی کے گھر علی سوئے شجاعت ہو تو ایسی ہو
قتیل خنجر اعدا ہوئے ہیں یوں تو لاکھوں ہی
ہوئی تھی کربلا میں جو شہادت ہو تو ایسی ہو
شہیدوں نے نمازیں کیں ادا مقتل میں سر رکھ کر
علی کے لال نے کی جو امامت ہو تو ایسی ہو
ستم اور ظلم سہتے ہیں نہ اف منہ سے کرتے ہیں
جو حق پر جان دے ڈالے جماعت ہو تو ایسی ہو
نظامیؔ ترے سجدے کے لئے محبوب کا در بس ہے
نہ اٹھے سر قیامت تک قیامت ہو تو ایسی ہو
- کتاب : کلام نظامی (Pg. 60)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.