باز ترجیح نہادن نخچیراں توکل را بر جہد
شکاروں کا توکل کو کوشش پر پھر ترجیح دینا
جملہ با وے بانگ ہا برداشتند
کآں حریصاں کہ سبب ہا کاشتند
سب اس پر چیخ پڑے
کہ جن حریصوں نے یہ اسباب بوئے ہیں
صد ہزار اندر ہزار از مرد و زن
پس چرا محروم ماندند از زمن
لاکھوں، لاکھ مرد اور عورت
زمانہ میں کیوں محروم رہے؟
صد ہزاراں قرن ز آغاز جہاں
ہمچو اژدرہا گشاده صد دہاں
ابتداء آفرینش سے لاکھوں صدیاں
اژدہوں کی طرح سینکڑوں منہ کھولے ہوئے
مکرہا کردند آں دانا گروہ
کہ ز بن بر کندہ شد زاں مکر کوہ
ان عقلمندوں نے ایسی چالاکیاں کیں
کہ ان کی چالاکیوں سے پہاڑ جڑ سے اکھڑ گیا
کرد وصف مکرہا شاں ذوالجلال
لتزول منہ اقلال الجبال
اللہ نے ان کے مکر کا بیان فرمایا ہے
اس سے پہاڑ کی چوٹیاں ہٹ جاتی ہیں
جز کہ آں قسمت کہ رفت اندر ازل
روۓ ننمود از شگال و از عمل
سوائے اس حصہ کے جو ازل میں مقرر ہوا ہے
غور و فکر اور عمل سے (کچھ) نہ ملا
جملہ افتادند از تدبیر و کار
ماند کار و حکم ہاۓ کرد گار
سب، تدبیر اور کام سے عاجز آگئے
اللہ کا کام اور اس کے احکام باقی رہے
کسب جز نامی مداں اے نامدار
جہد جز وہمے مپندار اے عیار
اے نامدار! کوشش کو برائے نام سمجھ
اے ہوشیار! کوشش کو وہم کے سوا کچھ نہ سمجھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.