Sufinama

جواب خرگوش نخچیراں را

رومی

جواب خرگوش نخچیراں را

رومی

MORE BYرومی

    جواب خرگوش نخچیراں را

    خرگوش کا شکاروں کو جواب دینا اور مہلت چاہنا

    گفت اے یاراں حقم الہام داد

    مر ضعیفے را قوی راۓ فتاد

    اس نے کہا اے دوستو ! مجھے خدا نے الہام کیا ہے

    ایک کمزور کی سمجھ میں مضبوط رائے آگئی ہے

    انچہ حق آموخت مر زنبور را

    آں نباشد شیر را و گور را

    اللہ نے جو کچھ شہد کی مکھی کو سکھا دیا ہے

    وہ شیر اور گور خر کو میسر نہیں ہے

    خانہ ہا سازد پر از حلوائے تر

    حق برو آں علم را بگشاد در

    وہ تر حلوے سے بھرے ہوئے خانے بناتی ہے

    اللہ نے اس علم کا دروازہ اس پر کھول دیا ہے

    آں چہ حق آموخت کرم پیلہ را

    ہیچ پیلے داند آں گوں حیلہ را

    جوکچھ اللہ نے ریشم کے کیڑے کو سکھا دیا ہے

    اس طرح کی تدبیر کوئی ہاتھی جانتا ہے ؟

    آدم خاکی ز حق آموخت علم

    تا بہفتم آسماں افروخت علم

    مٹی کے آدم نے اللہ سے علم سیکھا

    علم نے ساتواں آسمان تک روشن کر دیا

    نام و ناموس ملک را در شکست

    کوری آنکس کہ در حق در گزشت

    فرشتوں کی عزت و آبرو کو شکست دیدی

    اس شخص کے اندھے پن نے جو اللہ کے معاملہ میں شک کرتا ہے

    زاہد چندیں ہزاراں سالہ را

    پوز بندے ساخت آں گوسالہ را

    چھ لاکھ برس کے زاہد کے

    چکال چڑھا دیا ، اس بچھڑے کے

    تا نداند شیر علم دیں کشید

    تا نگردد گرد آں قصر مشید

    تاکہ علم دین کا دودھ نہ پی سکے

    تاکہ اس مضبوط قلعہ کے چکر نہ کاٹے

    علم ہاۓ اہل حس شد پوز بند

    تا نہ گیرد شیر زاں علم بلند

    اہل حس کے علوم، مچکا بن گئے

    تاکہ وہ اعلیٰ علم کے دودھ کو نہ پی سکیں

    قطرۂ دل را یکے گوہر فتاد

    کآں بدریا ہا و گردوں ہا نداد

    قطرۂ دل کو ایسا گوہر عطا ہوا ہے

    جو دریاؤں اور آسمانوں کو نہ دیا

    چند صورت آخر اے صورت پرست

    جان بے معنیت از صورت نرست

    اے صورت کے پجاری، آخر صورت (پرستی) کب تک؟

    تیرے بے معنی جان نے صورت سے رہائی نہ پائی

    گر بہ صورت آدمی انساں بدے

    احمد و بوجہل خود یکساں بدے

    احمد صلی اللہ علیہ وسلم اور بوجہل بت خانے میں گئے

    ان کے جانے اور اس کے جانے میں گہرا فرق ہے

    نقش بر دیوار مثل آدم است

    بنگر از صورت چہ چیز او کمست

    دیوار کی تصویر آدمی جیسی ہے

    غور کر اس کی صورت میں کیا چیز کم ہے؟

    جاں گمست آں صورت با تاب را

    رو بجو آں گوہر کم یاب را

    اس بے طاقت تصویر میں جان کم ہے

    جا ، اس نایاب گوہر، کو تلاش کر

    شد سر شیران عالم جملہ پست

    چوں سگ اصحاب را دادند دست

    دنیا کے تمام شیروں کا سر جھک گیا

    جب (قضا و قدر) نے اصحاب کہف کے کتے غلبہ دے دیا

    چہ زیانستش از آں نقش نفور

    چونکہ جانش غرق شد در بحر نور

    اس قابل نفرت صورت سے اس کو کیا نقصان ہے

    جب کہ اس کی روح نور کے سمندر میں ڈوبی ہوئی ہے

    وصف صورت نیست اندر خامہا

    عالم و عادل بود در نامہا

    قلموں میں صورت کی تعریف (لکھنے کا رواج) نہیں ہے

    خطوں میں ، عالم اورعادل (لکھا) ہوتا ہے

    عالم و عادل ہمہ معنیست بس

    کش نیابی در مکان و پیش و پس‌‌

    عالم اور عادل سب معنی ہیں فقط

    جن کو تو آگے اور پیچھے کسی جگہ نہیں پائے گا

    می زند بر تن ز سوئے لامکاں

    می نہ گنجد در فلک خورشید جاں

    یہ لا مکاں سے جسم پر وارد ہوتے ہیں

    جان کا سورج، آسمان میں نہیں سما سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے