منع کردن خرگوش راز را از ایشان
خرگوش کا شکاروں سے راز کو پوشیدہ رکھنا
گفت ہر رازے نشاید باز گفت
جفت طاق آید گہے گہہ طاق جفت
اس نے کہا ہر راز کہنے کے لائق نہیں ہوتا
کبھی جفت طاق آتا ہے ، کبھی طاق جفت آتا ہے
از صفا گر دم زنے با آئینہ
تیرہ گردد زود با ما آئینہ
اگر تو آئینہ پر پھونک مارے تو صفائی کی وجہ سے
وہ بہت جلد ہمارے لئے اندھا ہو جائے گا
در بیان ایں سہ کم جنباں لبت
از ذہاب و از ذہب وز مذہبت
ان تین چیزوں کے بیان میں لب کشائی نہ کر
سفر اور سونا اور اپنی منزل مقصود کے بارے میں
کیں سہ را خصمست بسیار و عدو
در کمینت ایستد چوں داند او
اس لئے کہ ان تینوں کے مخالف اور دشمن بہت ہیں
تیری گھات میں رہیگا جب وہ جان جائیگا
ور بگوئے با یکے دو الوداع
کل سر جاوز الاثنین شاع
اگر تم نے ایک سے کہہ دیا تو الوداع کہہ دو
ہر راز جو دو (لب) سے گذرا، مشہور ہوا
گر دو سہ پرندہ را بندی بہم
بر زمیں مانند محبوس از الم
اگر تو دو تین پرندوں کو اس میں باندھ دے
تکلیف کی وجہ سے زمین پر مقید رہیں گے
مشورت دارند سر پوشیدہ خوب
در کنایت با غلط افگن مشوب
چھپے ہوئے راز کا مشورہ بہتر سمجھتے ہیں
کنایۃ جو غلطی میں مبتلا کرنے والی بات سے مخلوط ہو
مشورت کردے پیمبر بستہ سر
گفتہ ایشانش جواب و بے خبر
پیمبر (علیہ السلام) سر بستہ مشورہ کرتے
اور وہ ان کو بے خبری میں جواب دے دیتے
در مثالے بستہ گفتے رائے را
تا نداند خصم از سر پائے را
رائے کو کسی مثال سے وابستہ کر کے فرما دیتے
تاکہ مخالف سر ، پیر نہ سمجھ سکے
او جواب خویش بگرفتے ازو
وز سوالش می نبردے غیر بو
وہ اس سے اپنا جواب نکال لیتے
ان کے سوال کی غیر کو بو بھی نہ لگتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.