قبول کردن نصاریٰ مکر وزیر را
عیسائیوں کا وزیر کے مکر کو قبول کرنا
صد ہزاراں مرد ترسا سوئے او
اندک اندک جمع شد در کوئے او
لاکھوں عیسائی اس کی حمایت میں ،
تھوڑے تھوڑے اس کے کوچہ میں جمع ہوگئے
او بیاں می کرد با ایشاں بہ راز
سر انگلیوں و زنار و نماز
وہ ان سے رازداری کے ساتھ بیان کرتا تھا
انجیل اور رشتۂ صلیب اور نماز کے اسرار
او بظاہر واعظ احکام بود
لیک در باطن صفیر و دام بود
وہ بظاہر (دین کے) حکموں کا واعظ تھا
لیکن بباطن سیٹی اور جال (والا معاملہ) تھا
بہر ایں بعضے صحابہ از رسول
ملتمس بودند مکر نفس غول
اسی سبب سے صحابہ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم ) سے
نفسانی بھوت کے مکر کے بارے میں سوال کیا کرتے تھے
کوچہ آمیزد ز اغراض نہاں
در عبادتہا و در اخلاص جاں
کہ وہ کیا پوشیدہ طور پر خود غرضیاں ملا دیتا ہے
عبادتوں اور دل کے اخلاص میں
فضل طاعت را نجستندے از او
عیب ظاہر را بجستندے کہ کو
ان سے عبادت کی فضیلتیں نہ تلاش کرتے
(بلکہ) باطنی عیب کی جستجو کرتے کہ فرمائیے
مو بمو و ذره ذره مکر نفس
میشناسیدند چوں گل از کرفس
نفس کی مکاری کا بال بال اور ذرہ ذرہ
وہ پہچان لیتے جس طرح پھول کو کرفس سے (جدا پہچانا جا سکتا ہے)
مو شکافان صحابہ ہم در آں
وعظ ایشاں خیرے گشتندے بجاں
تمام نکتہ شناس صحابہ
اس وعظ اور بیان سے حیران رہ جاتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.