Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تفسیر قول فرید الدین عطار قدس الله سرہ

رومی

تفسیر قول فرید الدین عطار قدس الله سرہ

رومی

MORE BYرومی

    دلچسپ معلومات

    اردو ترجمہ: سجاد حسین

    تفسیر قول فرید الدین عطار قدس الله سرہ

    سودا گر کا جنگل میں طوطیوں کو دیکھنا اور پیغام پہونچانا

    تو صاحب نفسی اے غافل میان خاک خوں می خور

    کہ صاحب دل اگر زہرے خورد آں انگبیں باشد

    جب وہ ہندوستان کے حدود میں پہونچا

    اُس نے جنگل میں چند طوطیاں دیکھیں

    صاحب دل را ندارد آں زیاں

    گر خورد او زہر قاتل را عیاں

    سواری روکی اور پھر آواز دی

    وہ سلام اور وہ امانت پہونچا دی

    زانکہ صحت یافت و از پرہیز رست

    طالب مسکیں میان تب در است

    طوطیوں میں سے ایک طوطی کانپنے لگی اور پھر

    گر پڑی اور بہت جلد اس کا دم ٹوٹ گیا

    گفت پیغمبر کہ اے طالب جری

    ہاں مکن با ہیچ مطلوبے مری

    خبر پہونچانے سے خواجہ پریشان ہوا

    اور بولا میں ایک جاندار کی ہلاکت کے درپے ہوا

    در تو نمرودیست آتش در مرو

    رفت خواہی اول ابراہیم شو

    شاید یہ طوطی اُس طوطی کی رشتہ دار ہے

    شاید یہ دو جسم اور ایک جان تھے

    چوں نہ سباح و نے دریاییئے

    در می افگن خویش از خود راییئے

    میں نے یہ کیوں کیا؟ کیوں پیغام پہونچایا؟

    اِس فضول بات سے میں نے بیچاری کو جلا ڈالا

    او ز قعر بحر گوہر آورد

    از زیانہا سود بر سر آورد

    یہ زبان پتھّر کی طرح ہے اور مُنہ لوہا جیسا ہے

    جو زبان سے نکلتا ہے آگ کی طرح ہے

    کاملے گر خاک گیرد زر شود

    ناقص ار زر برد خاکستر شود

    خواہ مخواہ پتھّر اور لوہے کو نہ ٹکرا

    کبھی نقل کے طور پر اور کبھی شیخی سے

    چوں قبول حق بود آں مرد راست

    دست او در کار ہا دست خداست‌‌

    کیونکہ اندھیرا ہے ہر جانب روئی ہے

    شعلہ روئی میں کیسے رُک سکتا ہے؟

    دست ناقص دست شیطانست و دیو

    زانکہ اندر دام تکلیفست و ریو

    وہ لوگ ظالم ہیں جنہوں نے آنکھیں سی لیں

    اور باتوں سے جہاں کو جلا ڈالا

    جہل آید پیش او دانش شود

    جہل شد علمے کہ در ناقص رود

    ایک بات، جہان کو ویران کر دیتی ہے

    مُردہ لومڑیوں کو شیر بنا دیتی ہے

    ہر چہ گیرد علتے علت شود

    کفر گیرد کاملے ملت شود

    روحیں اپنی اصل میں (حضرتِ) عیسیٰؑ کا سا دم رکھتی ہیں

    ایک وقت زخم ہیں اور دوسرے وقت مرہم ہیں

    اے مرے کرده پیادہ با سوار

    سر نخواہی برد اکنوں پائے دار

    اگر روحوں سے پردہ اُٹھ جائے

    تو ہر روح کی بات مسیح جیسی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے