وزیر کا عیسائیوں کو دھوکہ اور اس کا مکر
پس بگویم من بہ سر نصرانیم
اے خداۓ رازداں می دانیم
پھر میں کہوں گا ، میں پوشیدہ طور پر عیسائی ہوں
اے رازداں خدا ! تو مجھے جانتا ہے
شاہ واقف گشت از ایمان من
وز تعصب کرد قصد جان تن
بادشاہ میرے ایمان سے واقف ہو گیا
(اور) اس نے تعصب کی وجہ سے میری جان لینے کا تہیہ کر لیا
خواستم تا دیں ز شہ پنہاں کنم
آنکہ دین اوست ظاہر آں کنم
میں نے چاہا کہ بادشاہ سے اپنا دین چھپاؤں
اور جو اس کا مذہب ہے وہی اپنا مذہب ظاہر کروں
شاہ بوۓ برد از اسرار من
متہم شد پیش شہ گفتار تن
بادشاہ نے میرے رازوں کی بو پا لی
(اور) میری بات بادشاہ کے سامنے جھوٹی ہو گئی
گفت گفت تو چو در ناں سوزنست
از دل من تا دل تو روزنست
اس نے کہا، تیری گفتگو روٹی میں سوئی کی طرح ہے
(اور) میرے دل سے تیرے دل تک سوراخ ہے
من از آں روزن بدیدم حال تو
حال تو دیدم نیوشم قال تو
میں نے اس سوراخ سے تیرا حال دیکھ لیا ہے
(جب میں نے حال دیکھ لیا تو تیری بات کیوں سنوں؟)
گر نبودے جان عیسی چاره ام
او جہودانہ بکردے پاره ام
اگر حضرت عیسیٰؑ کی روح میری مددگار نہ ہوتی
تو وہ یہودیوں کی طرح میرے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا
بہر عیسیٰ جاں سپارم سر دہم
صد ہزاراں منتش بر خود نہم
حضرت عیسیٰٰ کے لئے میں جان اور سر دوں
ان کے لاکھوں، احسان، جان پر سمجھوں
جاں دریغم نیست از عیسیٰ ولیک
واقفم بر علم دینش نیک نیک
حضرت عیسیٰ کے لئے جان دینے میں مجھے تامل نہیں ہے لیکن
میں ان کے دین سے خوب خوب واقف ہوں
حیف می آمد مرا کآں دین پاک
درمیان جاہلاں گردد ہلاک
مجھے اس پر افسوس آتا ہے کہ یہ پاک دین
جاہلوں میں پہنچ کر تباہ و برباد ہو
شکر ایزد را و عیسی را کہ ما
گشتہ ایم آں کیش حق را رہنما
اللہ ، اور عیسیٰ کا شکر ہے کہ ہم
اس سچے دین کے راہنما بن گئے ہیں
از جہود و از جہودے رستہ ام
تا بہ زناری میاں را بستہ ام
یہودیت، اور یہودیوں سے ہم چھوٹ گئے ہیں
جب سے کہ ہم نے زنار سے اپنی کمر کس لی ہے
دور دور عیسی است اے مردماں
بشنوید اسرار کیش او بہ جاں
اے لوگو!یہ عہد تو حضرت عیسیٰ کا عہد ہے
ان کے مذہب کے اسرار دل و جان سے سنو
کرد با وے شاہ آں کارے کہ گفت
خلق اندر کار او مانده شگفت
بادشاہ نے اس کے ساتھ وہی کام کیا جو اس نے کہا
(اور، اس چھپےہوئے بھید سے لوگ بے خبر رہے )
راند او را جانب نصرانیاں
کرد در دعوت شروع او بعد ازاں
اس کو عیسائیوں کی جانب بھگا دیا
اس کے بعد اس نے تبلیغ کا کام شروع کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.