Sufinama

بیان حسد وزیر

رومی

بیان حسد وزیر

رومی

MORE BYرومی

    بیان حسد وزیر

    یہودی وزیر کے حسد کے بیان میں

    آں وزیرک از حسد بودش نژاد

    تا بہ باطل گوش و بینی باد داد

    وہ کمینہ وزیر، حسد سے بنا تھا

    اسی لئے اس نے ناحق کان اور ناک برباد کیے

    بر امید آنکہ از نیش حسد

    زہر او در جان مسکیناں رسد

    اس امید پر کہ حسد کے ڈنک کے ذریعہ

    اس کا زہر مسکینوں کی جان پر پہنچ جائے گا

    ہر کسے کو از حسد بینی کند

    خویشتن بے گوش و بینی کند

    جو شخص حسد کی وجہ سے اپنی ناک کاٹتا ہے

    وہ اپنے آپ کو ہی کان اور اب ناک کا کر لیتا ہے

    بینی آں باشد کہ او بوۓ برد

    بوئے او را جانب کوۓ برد

    ناک تو وہ ہے جو بو سونگھے

    بو اس کو کوچہ کی طرف لے جائے

    ہر کہ بویش نیست بے بینی بود

    بوئے آں بویست کاں دینی بود

    جس میں بو کی صلاحیت نہیں وہ بے ناک کا ہوتا ہے

    اور بو وہ بو ہے جو دین کی ہو

    چونکہ بوۓ برد و شکر آں نکرد

    کفر نعمت آمد و بینیش خورد

    اور جب بو سونگھی اور اس کا شکر نہ کیا

    تو یہ کفرانِ نعمت ہوا اور (گویا) وہ اس کی ناک کو کھا گیا

    شکر کن مر شاکراں را بندہ باش

    پیش ایشاں مردہ شو پاینده باش

    شکر کر اور شکر گزاروں کا غلام بن

    ان کے سامنے مردہ بن اور عمرِ دوام حاصل کر

    چوں وزیر از رہزنی مایہ مساز

    خلق را تو بر میآور از نماز

    وزیر کی طرح رہزنی کا سامان نہ کر

    لوگوں کو نماز سے نہ روک

    ناصح دیں گشتہ آں کافر وزیر

    کردہ او از مکر در لوزینہ سیر

    وہ کافر وزیر، دین کا واعظ بن گیا

    اس نے مکر سے بادام کے حلوہ میں لہسن ملا دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے