Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تفسیر رجعنا من الجہاد الاصغر الی الجهاد الاکبر

رومی

تفسیر رجعنا من الجہاد الاصغر الی الجهاد الاکبر

رومی

MORE BYرومی

    دلچسپ معلومات

    اردو ترجمہ: سجاد حسین

    تفسیر رجعنا من الجہاد الاصغر الی الجهاد الاکبر

    ’’ہم چھوٹے جہاد سے بڑے جہاد کی طرف لوٹتے ہیں‘‘ کی تفسیر

    اے شہاں کشتیم ما خصم بروں

    ماند خصمے زو بتر در اندروں

    اے بزرگو! ہم نے باہر کے دشمن کو مارڈالا

    لیکن اُس سے زیادہ بد تر دشمن باطن میں بچارہ گیا

    کشتن ایں کار عقل و ہوش نیست

    شیر باطن سخرۂ خرگوش نیست

    اِس دشمن کو مار نا عقل و ہوش کا کام نہیں ہے

    باطن کا شیر خرگوش کے قابو کا نہیں ہے

    دوزخست ایں نفس و دوزخ اژدهاست‌

    کو بدریا ہا نگردد کم و کاست‌‌

    یہ نفس دوزخ ہے اور دوزخ اژدہا ہے

    کہ وہ دریاؤں سے بھی کم نہیں ہوتا

    ہفت دریا را در آشامد ہنوز

    کم نگردد سوزش آں خلق سوز

    سات سمندروں کو پی لے، پھر بھی

    اُس مخلوق سوز کی جلن کم نہ ہو

    سنگ ہا و کافران سنگ دل

    اندر آیند اندر و زار و خجل‌‌

    پتّھر اور سنگدل کافر

    اُس میں ذلیل اور شرمندہ ہو کر داخل ہونگے

    ہم نگردد ساکن از چندیں غذا

    تا ز حق آید مر او را ایں ندا

    اِسقدر خوراک سے بھی اُسکو سکون نہوگا

    یہانتک کہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے اُسکو یہ ندا آئیگی

    سیر گشتی سیر گوید نے ہنوز

    اینت آتش اینت تابش اینت سوز

    تیرا خوب پیٹ بھر گیا وہ کہے گی ابھی نہیں

    رہے آگ، زہے تابش، زہے جلن

    عالمے را لقمہ کرد و در کشید

    معده‌‌ اش نعره زناں ہل من مزید

    اُس نے دنیا بھر کو لُقمہ بنایا اور نگل گئی

    اُس کا معدہ نعرہ لگا رہا ہے کیا کچھ اور ہے

    حق قدم بر وے نہد از لا مکاں

    آنگہ او ساکن شود از کن‌ فکاں

    اللہ تعالیٰ اُس پر لا مکاں سے قدم رکھ دیگا

    اُس وقت ’’وہ کُن فکان‘‘ سے ساکن ہو جائیگی

    چونکہ جزو دوزخست ایں نفس ما

    طبع کل دارند جملۂ جزو ہا

    چونکہ ہمارا یہ نفس دوزخ کا حصّہ ہے

    اور اجزاء ہمیشہ کُل کی طبیعت رکھتے ہیں

    ایں قدم حق را بود کو را کشد

    غیر حق خود کہ کمان او کشد

    یہ اللہ تعالےٰ ہی کا قدم ہوگا جو اُسکی پیاس

    سوائے اللہ تعالیٰ کے کون ہے جو اُسکی کمان کو کھینچے

    در کماں ننہند الا تیر راست

    ایں کماں را باز گوں کژ تیرہاست‌‌

    کمان میں سیدھا تیر ہی رکھتے ہیں

    اِس کمان کے اُلٹے ٹیڑھے تیر ہیں

    راست شو چوں تیر و وا رہ از کماں

    کژ کماں ہر راست بجہد بے گماں

    تیر کی طرح سیدھا ہو جا، کمان سے چھوٹ جا

    اِسلئے کہ کمان سے یقیناً ہر سیدھا تیر چھوٹ جاتا ہے

    چونکہ وا گشتم ز پیکار بروں

    روۓ آوردم بپیکار دروں

    چونکہ میں ظاہری جنگ سے فارغ ہو گیا ہوں

    باطنی جنگ کی طرف متوجہ ہوتا ہوں

    قد رجعنا من جہاد الاصغریم

    با نبی اندر جہاد اکبریم‌‌

    ہم ’’واپس ہوئے چھوٹے جہاد سے‘‘ کے مصداق ہیں

    نبی کے سہارے جہادِ اکبر میں (لگے) ہیں

    قوت از حق خواہم و توفیق و لاف

    تا بسوزن بر کنم ایں کوہ قاف

    خدا تعالےٰ سے میں سمندر کو چاک کر دینے والی قوّت

    تاکہ اِس کوہ قاف کو سوئی سے اکھاڑ دوں

    سہل شیرے داں کہ صفہا بشکند

    شیر آنست آں کہ خود را بشکند

    وہ شیر( بننا) آسان سمجھ جو کہ صفیں پھاڑدے

    شیر وہی ہے جو خود کو شکست دیدے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے