ذکر دانش خرگوش و بیان فضیلت و منافع دانش
خرگوش کی عقلمندی کا ذکر اورعقلمندی کی فضیلت اور نفعوں کا بیان
ایں سخن پایاں ندارد ہوش دار
گوش سوۓ قصۂ خرگوش دار
واضح ہو،یہ بات انتہا نہیں رکھتی ہے
خرگوش کے قصہ کی طرف کان لگائے رکھو
گوش خر بفروش و دیگر گوش خر
کیں سخن را در نہ یابد گوش خر
گدہے کے کان فروخت کر دے ، دوسرے کان خرید لے
اس لئے کہ اس بات کو گدہے کے کان نہیں سن سکتے
رو تو روبہ بازی خرگوش بیں
شیر گیری سازی خرگوش بیں
چل، خرگوش کی چالاکی دیکھ
خرگوش کا مکر اور شیر کو پچھاڑنا ، دیکھ
خاتم ملک سلیمانست علم
جملہ عالم صورت و جانست علم
علم، حضرت سلیمان ؑ کے ملک کی انگوٹھی ہے
تمام دنیا صورت ، اور علمِ جان ہے
آدمی را زیں ہنر بے چارہ گشت
خلق دریا ہا و خلق کوه و دشت
اس ہنر کی وجہ سے آدمی کے لئے فرماں بردار ہوگئی ہے
پہاڑ ، جنگل اور دریا کی مخلوق
زو پلنگ و شیر ترساں ہمچو موش
زو نہنگ و بحر در صفرا و جوش
اس سے تیندوا اور شیر بھی ، چوہے کی طرح خوفزدہ ہیں
اس سے وحشی جانور ،جنگل اور پہاڑ میں چھپ گئے
زو پری و دیو ساحل ہا گرفت
ہر یکے در جاۓ پنہاں جا گرفت
اس سے پری اور دیو نے سمندر کا کنارہ پکڑا
ہر ایک نے پوشیدہ مقام میں جگہ بنا لی
آدمی را دشمن پنہاں بسیست
آدمی با حذر عاقل کسیست
آدمی کے چھپے ہوئے دشمن بہت ہیں
محتاط آدمی ، سمجھدار انسان ہے
خلق پنہاں زشتشاں و خوبشاں
می زند در دل بہ ہر دم کوب شاں
اچھی اور بری مخلوق ہم سے چھپی ہوئی موجود ہے
ان کی چوٹ ہر وقت دل پر لگتی ہے
بہر غسل ار در روی در جوئے بار
بر تو آسیبے زند در آب خار
تو اگر نہر میں غسل کے لئے جائے گا
تو کانٹا، پانی میں تجھے تکلیف پہنچائے گا
گرچہ پنہاں خار در آبست پست
چونکہ در تو می خلد دانی کہ ہست
اگرچہ کانٹا پانی کے نیچے چھپا ہوا ہے
چونکہ تیرے چبھا ہے تو جانتا ہے کہ موجود ہے
خار خار و حیہا و وسوسہ
از ہزاراں کس بود نے یک کسہ
حواس اور وسوسہ کے کانٹے
ہزاروں اشخاص کی جانب سے ہیں نہ کہ ایک شخص کی( جانب سے )
باش تا حسہاے تو مبدل شود
تا بہ بینی شان و مشکل حل شود
ٹھہر، تاکہ تیرے حواس تبدیل ہو جائیں
تاکہ تو ان کو دیکھ لے اور مشکل حل ہو جائے
تا سخن ہاۓ کیاں رد کردۂ
تا کیاں را سرور خود کردۂ
تاکہ (معلوم ہوجائے) کن ہستیوں کی باتوں کو تو نے رد کیا
اور کن کو تو نے اپنا سردار بنایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.