چلو ری سکھی آج منگل گائیں
چلو ری سکھی آج منگل گائیں
اپنے پیا کا جنم دن منائیں
دیے سونے چاندی کے چو مکھ جلائیں
صدیق کے گھر ساج سجائیں
ستارے بھی آکاش سے توڑ لائیں
ہریالے بندڑے کا منڈپ سجائیں
خوشی کا ہے دن شادیانے بجائیں
رنگیلے ہٹیلے کے بلہار جائیں
سجا کر انہیں خواجہ جی لا رہے ہیں
کہ مور مکٹ غوث الاعظم لگائیں
یہاں جمع ہیں سلسلہ کے بڑے سب
علی اور صدیق ہیں دائیں بائیں
محمد کی آمد کا لو شور اٹھا
انہیں دیکھ کر اپنے بھاگ جگائیں
ملاتے ہیں صدیق یہ کہہ کے ابنی
وہ دیکھو نبی دے رہے ہیں دعائیں
سنو خواجۂ ہند فرما رہے ہیں
تو دیکھے گا چھٹ جائیں گی سب گھٹائیں
رکھیں گی بھلا کس کا ایمان باقی
یہ چنچل نگاہیں یہ کافر ادائیں
قیامت تلک یوں ہی بستا رہے تو
ہماری طرح سینکڑوں آئیں جائیں
بھڑک کر یہ الفت کی چنگاریاں سب
طور تجلی میں گھل مل جائیں
خدایا تمنا ہو سید کی پوری
سہاگن مرے ان کی لے کر بلائیں
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 363)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.