اس کی ہر بات میں یک رنگی و یکتائی ہے
اس کی ہر بات میں یک رنگی و یکتائی ہے
انتہا یہ کہ برائی میں بھی اچھائی ہے
جانتے ہیں ہم اسے ہم سے شناسائی ہے
داغؔ ہر چند جہاں گرد ہے سودائی ہے
آپ کے سر کی قسم آپ کا سودائی ہے
کبھی مسجد میں دعا کی کبھی کی خدمتِ دیر
مگر افسوس کہیں کچھ نہ ہوا حاصل سیر
ہو گیا خوبیٔ تقدیر سے شرباعثِ خیر
صورت وصل نہ تھی کوئی بجز رنجشِ غیر
وہ جو بگڑے ہوئے آئے ہیں تو بن آئی ہے
جانتے ہیں کہ نہیں راحت جاں رحمت عشق
پھر بھی دل سے نہیں ہوتی ہے جدا حسرتِ عشق
کیا بتائے کوئی اصلیت و ماہیتِ عشق
نہیں معلوم کہ ہیں کون بلا حضرتِ عشق
یوں تو اپنی بھی زمانے سے شناسائی ہے
نہ سہی عہد جوانی کے وہ دن رات نہیں
احسنؔ انسان ہے فرشتہ نہیں جنات نہیں
ذکر ماضی ہو اگر کچھ تو بری بات نہیں
داغ کو اب کسی گلرو سے ملاقات نہیں
ہم نے برسوں اسی گلشن میں ہوا کھائی ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ اول (Pg. 37)
- Author : عرفان عباسی
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.