ترے صدقے ترے قربان جاؤں یا رسول اللہ
ترے صدقے ترے قربان جاؤں یا رسول اللہ
دو عالم میں نہ کوئی تم سا پاؤں یا رسول اللہ
بھلا کیوں غیر کو نظروں میں لاؤں یا رسول اللہ
تمہارا ہوں تمہارے در پہ آؤں یا رسول اللہ
کہانی خود زبانی آسناؤں یا رسول اللہ
مری فریاد سن لو حضرت حسین کا صدقہ
علی شیرِ خدا کے عین نورالعین کا صدقہ
جنابِ فاطمہ کے خاص دل کے چین کا صدقہ
عطا مجھ کو بھی ہو کچھ دولتِ کونین کا صدقہ
کہاں تک ٹھوکریں غیروں کی کھاؤں یا رسول اللہ
تمہارے گنبدِ خضرا کی جس دم یاد آتی ہے
دلِ بیتاب پر گویا قیامت اک ڈھاتی ہے
نہ ویرانے میں رہتا ہوں نہ بستی مجھ کو بھاتی ہے
مرے ارمانوں کی دنیا ہوئی برباد جاتی ہے
کہاں تک ہجر کے صدمے اٹھاؤں یا رسول اللہ
مدینے جانے والے مرے دل کو تھام لیتا جا
ہوا ہے عشق میں جو کچھ مرا ا نجام لیتا جا
یہ منزل عشق کی ہے بوسۂ ہر گام لیتا جا
امیرِؔ صابری کا دکھ بھرا پیغام لیتا جا
بلاؤ تو لگی دل کی بجھاؤں یا رسول اللہ
- کتاب : Kalaam-e-Ameer Sabri (Pg. 101)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.