Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترے صدقے ترے قربان جاؤں یا رسول اللہ

امیر بخش صابری

ترے صدقے ترے قربان جاؤں یا رسول اللہ

امیر بخش صابری

ترے صدقے ترے قربان جاؤں یا رسول اللہ

دو عالم میں نہ کوئی تم سا پاؤں یا رسول اللہ

بھلا کیوں غیر کو نظروں میں لاؤں یا رسول اللہ

تمہارا ہوں تمہارے در پہ آؤں یا رسول اللہ

کہانی خود زبانی آسناؤں یا رسول اللہ

مری فریاد سن لو حضرت حسین کا صدقہ

علی شیرِ خدا کے عین نورالعین کا صدقہ

جنابِ فاطمہ کے خاص دل کے چین کا صدقہ

عطا مجھ کو بھی ہو کچھ دولتِ کونین کا صدقہ

کہاں تک ٹھوکریں غیروں کی کھاؤں یا رسول اللہ

تمہارے گنبدِ خضرا کی جس دم یاد آتی ہے

دلِ بیتاب پر گویا قیامت اک ڈھاتی ہے

نہ ویرانے میں رہتا ہوں نہ بستی مجھ کو بھاتی ہے

مرے ارمانوں کی دنیا ہوئی برباد جاتی ہے

کہاں تک ہجر کے صدمے اٹھاؤں یا رسول اللہ

مدینے جانے والے مرے دل کو تھام لیتا جا

ہوا ہے عشق میں جو کچھ مرا ا نجام لیتا جا

یہ منزل عشق کی ہے بوسۂ ہر گام لیتا جا

امیرِؔ صابری کا دکھ بھرا پیغام لیتا جا

بلاؤ تو لگی دل کی بجھاؤں یا رسول اللہ

مأخذ :
  • کتاب : Kalaam-e-Ameer Sabri (Pg. 101)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے