Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دونوں عالم میں درخشاں ایک ماہِ نور ہے

خادم حسن اجمیری

دونوں عالم میں درخشاں ایک ماہِ نور ہے

خادم حسن اجمیری

MORE BYخادم حسن اجمیری

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان خواجہ عثمانی ہارونی (جنت المعلیٰ۔مکہ)

    دونوں عالم میں درخشاں ایک ماہِ نور ہے

    عرش سے تحت الثریٰ تک نور سے معمور ہے

    بادلوں سے نور کے بارانِ آبِ نور ہے

    ذرہ ذرہ آج میرے گھر کا رشکِ طور ہے

    شکر ہے دیدارِ عثماں سے یہ دل معمور ہے

    آج چشمِ شوق کو حاصل ہے اس ساقی کی دید

    جس کے استقبال کو موجود ہیں قطب و فرید

    شکر ہے اللہ نے دکھلایا یہ روز سعید

    کیوں نہ ہو ہر سو تماشائے بہارِ روزِ عید

    جامِ عثمانی سے عالم مست ہے مسرور ہے

    آئے ہیں در پر گدائی کے لئے شاہ و گدا

    آپ ہیں کانِ کرم گنجِ عطا بحرِ سخا

    آپ سے یا خواجہ ہے یہ بے کسوں کی التجا

    صدقہ کچھ عثمان چشتی کا ہمیں کیجئے عطا

    جھولی ہر منگتا کی بھرنا آپ کا دستور ہے

    آج تختِ کیف پر وہ ساقیٔ ذیشان ہے

    جس کے قدموں پر بہارِ میکدہ قربان ہے

    میکشوں پر ساقیٔ اجمیر کا احسان ہے

    سب کے پیمانوں میں خادمؔ بادۂ عثمان ہے

    جس کو دیکھو مست ہے مسرور ہے مخمور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Moin-ul-Kul (Pg. 121)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے