Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بھڑک کے عشق کی ساری بدن میں آگ لگی

نا معلوم

بھڑک کے عشق کی ساری بدن میں آگ لگی

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    بھڑک کے عشق کی ساری بدن میں آگ لگی

    وہ شعلہ آہ نکلا دہن میں آگ لگی

    ترے تو آتش رخ سے چمن میں آگ لگی

    مری تو جان و جگر اور من میں آگ لگی

    یہ رو رو کہتی تھی بلبل چمن میں آگ لگی

    کیا علاج اطبا نے نارسائی سے

    نہ آخرش ہوئی صحت کسی دوائی سے

    یہ رنگ جسم کا ہے تری آشنائی سے

    جلے ہے لاش مری آتش جدائی سے

    مدد کو پہنچو صنم اب کفن میں آگ لگی

    وہ کیا حنا تھی چمن سے منگائی شیریں نے

    اور اس کی خلق میں شہرت اڑائی شیریں نے

    ادھر تو ہاتھوں میں مہدی لگائی شیریں نے

    یہ شب کو سیر عجائب دکھائی شیریں نے

    پھر اس طرف کو دل کوہ کن میں آگ لگی

    تمہاری چپ سے میری چپ زبان ہے بولو تو

    میرے تو دل میں کچھ اور ہی گمان ہے بولو تو

    لبوں کو دیکھ کے حیران ہے جہاں بولو تو

    مستی یہ ہونٹوں پہ ہے یا دھواں ہے بولو تو

    یہ سرخی پان کی ہے یا دہن میں آگ لگی

    اگرچہ ہوتے تھے گلرخ ہزار غصہ میں

    پر اس طرح کی نہ دیکھی بہار غصہ میں

    یہ وصف تجھ میں ہے دیکھا نگار غصہ میں

    ہوا ہے رنگ تیرا سرخ یار غصہ میں

    تو بلبلوں نے یہ جانا چمن میں آگ لگی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے