اب اس کا مقدر ہی جانے جو شخص وطن سے چھوٹ گیا
اب اس کا مقدر ہی جانے جو شخص وطن سے چھوٹ گیا
سرتاج بنے، پامال رہے، اک پھول چمن سے ٹوٹ گیا
تھی آنکھ کھلی تو یہ دیکھا اک قافلہ بڑھتا جاتا ہے
کی آنکھ جو بند آیا یہ نظر اک قافلہ مجھ سے چھوٹ گیا
کیا کچھ نہ لکھا، پر کچھ نہ لکھا، اک عمر اسے لکھتا ہی رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.