Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجال کچھ بھی کر سکوں میں جو تو نہ توفیق اے خدا دے

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

مجال کچھ بھی کر سکوں میں جو تو نہ توفیق اے خدا دے

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

MORE BYخواجہ عزیزالحسن مجذوب

    دلچسپ معلومات

    ابیاتِ مناجات۔

    مجال کچھ بھی کر سکوں میں جو تو نہ توفیق اے خدا دے

    تری مشیت سے سب یہ غالب یہ ہیچ ہیں سب مرے ارادے

    بہت دنوں رہ چکا نکما بس اب مجھے کام کا بنا دے

    میں کب سے ہوں محو خواب غفلت بس اب جگا دے بس اب جگا دے

    ہر دم کروں میں اے میرے باری اللہ اللہ اللہ اللہ

    جب سانس لوں میں ہو جائے جاری اللہ اللہ اللہ اللہ

    رہ طلب میں سوار سب ہیں پیادہ مثل غبار میں ہوں

    ترے گلستاں میں سب تو گل ہیں بس اک اگر ہوں تو خار میں ہوں

    مجھے بھی کچھ فکر آخرت ہو بہت ہی غفلت شعار میں ہوں

    رہا میں بیکار زندگی بھر بس اب تو مشغول کار میں ہوں

    ہر دم کروں میں اے میرے باری اللہ اللہ اللہ اللہ

    جب سانس لوں میں ہو جائے جاری اللہ اللہ اللہ اللہ

    تجھے تو معلوم ہے الٰہی بہت ہی گندہ ہے حال میرا

    گنہ میں آلودہ ہو رہا ہے رواں رواں بال بال میرا

    یہ آخری دن ہیں زندگی کے درست کر دے مآل میرا

    تری محبت میں اب جیوں میں اسی میں ہو انتقال میرا

    ہر دم کروں میں اے میرے باری اللہ اللہ اللہ اللہ

    جب سانس لوں میں ہو جائے جاری اللہ اللہ اللہ اللہ

    کرم سے تیرے بعید کیا ہے جو فضل مجھ پر بھی میرے رب ہو

    تری مدد ہو مری ہو کوشش تری کشش ہو مری طلب ہو

    بدی میں گزری ہے عمر ساری نصیب توفیق نیک اب ہو

    رہوں میں مشغول ذکر و طاعت بس اب یہی شغل روز شب ہو

    ہر دم کروں میں اے میرے باری اللہ اللہ اللہ اللہ

    جب سانس لوں میں ہو جائے جاری اللہ اللہ اللہ اللہ

    عنایت خاص کو الٰہی میں تیرے قربان عام کر دے

    اس اپنے ادنیٰ غلام کو بھی نصیب اب قرب تام کر دے

    میں ہائے کب تک رہوں ادھورا بس اب تو پر میرا جام کر دے

    فنا کا وہ درجہ اب عطا ہو جو کام میرا تمام کر دے

    ہر دم کروں میں اے میرے باری اللہ اللہ اللہ اللہ

    جب سانس لوں میں ہو جائے جاری اللہ اللہ اللہ اللہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے