عزیزو حالت یہ ہے ہماری الٰہی توبہ الٰہی توبہ
عزیزو حالت یہ ہے ہماری الٰہی توبہ الٰہی توبہ
خبر نہ اپنی نہ کچھ تمہاری الٰہی توبہ الٰہی توبہ
دوئی کا رشتہ نہ ہم نے توڑا خودی نہ بھولی خدا کو چھوڑا
کٹی یوں ہی اپنی عمر ساری الٰہی توبہ الٰہی توبہ
بتاؤ شیطاں کی کیا خطا ہے وہی مضل ہے وہی ہے ہادی
ہے کار سازی اسی کی ساری الٰہی توبہ الٰہی توبہ
غریق دریائے معصیت ہیں، یہ اس پہ طرہ کہ کہہ رہے ہیں
نہیں ہے اس میں خطا ہماری الٰہی توبہ الٰہی توبہ
رکھا جو روزہ تو دل میں سمجھے کہ اب ہے جنت کی ہم کو شاہی
سوا تمہارے یہ سب ہیں ناری الٰہی توبہ الٰہی توبہ
نماز پڑھ کے یہ خیال آیا ہم ہی ہیں فرماں روائے عالم
خدائی اب ہے یہ سب تمہاری الٰہی توبہ الٰہی توبہ
نہ شوقِ جنت نہ خوفِ دوزخ نہ فکرِ دیں ہو نہ ذکرِ دنیا
رہے زباں پر یہ شمسؔ جاری الٰہی توبہ الٰہی توبہ
- کتاب : آئینۂ اسرار معرفت (Pg. 52)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.