Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دوالی

MORE BYعزیز وارثی دہلوی

    گلوں پہ حسن ہے غنچوں پہ نوجوانی ہے

    چمن میں دیکھیے جس سمت شادمانی ہے

    نگاہ شاد ہے دل مطمئن نفس مسرور

    لہک رہی ہیں ہوائیں چہک رہے ہیں طیور

    یہ روپ اور یہ رنگ اور نکھار کیا کہنا

    بہار اور مکمل بہار کیا کہنا

    جگہ جگہ جو منور ہیں ضو فشاں قندیل

    جہاں حسن کی ہر چیز ہے حسین و جمیل

    یہ کون آیا ہے چودہ برس کے بعد یہاں

    جلو میں کس کے چلے آ رہے ہیں پیر و جواں

    یہ رام چندر ہیں لکشمن ہیں اور سیتا ہیں

    کہ جن پہ اہل وفا جان و دل سے شیدا ہیں

    انہیں کی وجہ سے تنویر پائی جاتی ہے

    انہیں کے دم سے دوالی منائی جاتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات عزیز (Pg. 157)
    • Author : عزیز وارثی
    • مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے