دوالی
گلوں پہ حسن ہے غنچوں پہ نوجوانی ہے
چمن میں دیکھیے جس سمت شادمانی ہے
نگاہ شاد ہے دل مطمئن نفس مسرور
لہک رہی ہیں ہوائیں چہک رہے ہیں طیور
یہ روپ اور یہ رنگ اور نکھار کیا کہنا
بہار اور مکمل بہار کیا کہنا
جگہ جگہ جو منور ہیں ضو فشاں قندیل
جہاں حسن کی ہر چیز ہے حسین و جمیل
یہ کون آیا ہے چودہ برس کے بعد یہاں
جلو میں کس کے چلے آ رہے ہیں پیر و جواں
یہ رام چندر ہیں لکشمن ہیں اور سیتا ہیں
کہ جن پہ اہل وفا جان و دل سے شیدا ہیں
انہیں کی وجہ سے تنویر پائی جاتی ہے
انہیں کے دم سے دوالی منائی جاتی ہے
- کتاب : کلیات عزیز (Pg. 157)
- Author : عزیز وارثی
- مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.