Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ایک رہگزر پر

فیض احمد فیض

ایک رہگزر پر

فیض احمد فیض

MORE BYفیض احمد فیض

    وہ جس کی دید میں لاکھوں مسرتیں پنہاں

    وہ حسن جس کی تمنا میں جنتیں پنہاں

    ہزار فتنے تہ پائے ناز خاک نشیں

    ہر اک نگاہ خمار شباب سے رنگیں

    شباب جس سے تخیل پہ بجلیاں برسیں

    وقار جس کی رفاقت کو شوخیاں ترسیں

    ادائے لغزش پا پر قیامتیں قرباں

    بیاض رخ پہ سحر کی صباحتیں قرباں

    سیاہ زلفوں میں وارفتہ نکہتوں کا ہجوم

    طویل راتوں کی خوابیدہ راحتوں کا ہجوم

    وہ آنکھ جس کے بناؤ پہ خالق اترائے

    زبان شعر کو تعریف کرتے شرم آئے

    وہ ہونٹ فیض سے جن کے بہار لالہ فروش

    بہشت و کوثر و تسنیم و سلسبیل بہ دوش

    گداز جسم قبا جس پہ سج کے ناز کرے

    دراز قد جسے سرو سہی نماز کرے

    غرض وہ حسن جو محتاج وصف و نام نہیں

    وہ حسن جس کا تصور بشر کا کام نہیں

    کسی زمانے میں اس رہگزر سے گزرا تھا

    بصد غرور و تجمل ادھر سے گزرا تھا

    اور اب یہ راہگزر بھی ہے دل فریب و حسیں

    ہے اس کی خاک میں کیف شراب و شعر مکیں

    ہوا میں شوخیٔ رفتار کی ادائیں ہیں

    فضا میں نرمیٔ گفتار کی صدائیں ہیں

    غرض وہ حسن اب اس رہ کا جزو منظر ہے

    نیاز عشق کو اک سجدہ گہ میسر ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عابدہ پروین

    عابدہ پروین

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے