گفتۂ او.....
ہر بات اک صحیفہ تھی امی رسولؐ کی
الفاظ تھے خدا کے زباں تھی رسولؐ کی
وحدانیت کے پھول کھلے گرم ریت پر
دی سنگ بے زباں نے گواہی رسولؐ کی
بہبودی و فلاح کے جگنو نکل پڑے
تاریکیوں میں جب کھلی مٹھی رسولؐ کی
پرچم تھے نقش پا کے ستاروں کے ہاتھ میں
گزری جو کہکشاں سے سواری رسولؐ کی
سیڑھی لگائے عرش خدا پر نبی کی یاد
چلتی ہے سانس تھام کے انگلی رسولؐ کی
دیکھیں گے میرے سر کی طرف لوگ حشر میں
چمکے گی تاج بن کے غلامی رسولؐ کی
پہلا قدم ازل ہے ابد آخر سفر
پھیلی ہے کائنات پہ ہستی رسولؐ کی
کھلتے ہیں در کچھ اور مظفرؔ شعور کے
کرتا ہوں جب میں بات خدا کی رسولؐ کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.