Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گفتۂ او.....

مظفر وارثی

گفتۂ او.....

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    ہر بات اک صحیفہ تھی امی رسولؐ کی

    الفاظ تھے خدا کے زباں تھی رسولؐ کی

    وحدانیت کے پھول کھلے گرم ریت پر

    دی سنگ بے زباں نے گواہی رسولؐ کی

    بہبودی و فلاح کے جگنو نکل پڑے

    تاریکیوں میں جب کھلی مٹھی رسولؐ کی

    پرچم تھے نقش پا کے ستاروں کے ہاتھ میں

    گزری جو کہکشاں سے سواری رسولؐ کی

    سیڑھی لگائے عرش خدا پر نبی کی یاد

    چلتی ہے سانس تھام کے انگلی رسولؐ کی

    دیکھیں گے میرے سر کی طرف لوگ حشر میں

    چمکے گی تاج بن کے غلامی رسولؐ کی

    پہلا قدم ازل ہے ابد آخر سفر

    پھیلی ہے کائنات پہ ہستی رسولؐ کی

    کھلتے ہیں در کچھ اور مظفرؔ شعور کے

    کرتا ہوں جب میں بات خدا کی رسولؐ کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے